تسجيل دخول تسجيل دخول

تواصل مع جوجل
أو استخدم

هل نسيت كلمة المرور؟

لا تملك عضوية، ‫تسجيل جديد من هنا

نسيت كلمة المرور نسيت كلمة المرور

هل نسيت كلمة المرور؟ الرجاء إدخال بريدك الإلكتروني، وسوف تصلك رسالة عليه حتى تستطيع عمل كلمة مرور جديدة.

هل لديك عضوية؟ تسجيل دخول الآن

‫‫‫عفوًا، ليس لديك صلاحيات لإضافة سؤال, يجب تسجيل الدخول لتستطيع إضافة سؤال.

تواصل مع جوجل
أو استخدم

هل نسيت كلمة المرور؟

تحتاج إلى عضوية، ‫تسجيل جديد من هنا

‫‫‫عفوًا، ليس لديك صلاحيات لإضافة سؤال, يجب تسجيل الدخول لتستطيع إضافة سؤال.

تواصل مع جوجل
أو استخدم

هل نسيت كلمة المرور؟

تحتاج إلى عضوية، ‫تسجيل جديد من هنا

برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن السؤال.

برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن الإجابة.

برجاء توضيح أسباب شعورك أنك بحاجة للإبلاغ عن المستخدم.

تسجيل دخولتسجيل

Nuq4

Nuq4 اللوجو Nuq4 اللوجو
بحث
أسأل سؤال

قائمة الموبيل

غلق
أسأل سؤال
  • Nuq4 المحل
  • تصبح عضوا

Ali1234

الباحث
اسأل Ali1234
0 ‫متابع
1ألف سؤال
  • عن
  • الأسئلة
  • إجابات
  • أفضل الإجابات
  • المفضلة
  • المجموعات
  • انضم إلى المجموعات
  1. سأل: أغسطس 10, 2025

    کونسا وٹامن سُپر وٹامن کہلاتا ہے؟

    Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 10, 2025 في 3:39 am

    سُپر وٹامن" کی اصطلاح سائنسی طور پر کوئی باضابطہ درجہ بند نہیں ہے، لیکن عام طور پر وٹامن ڈی کو یہ لقب دیا جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وٹامن ڈی صرف ہڈیوں اور کیلشیم کے لیے نہیں بلکہ مدافعتی نظام کو بھی مضبوط کرتا ہے۔ اس کے علاوہ وٹامن ڈی دل، دماغ اور پٹھوں کی صحت میں بھی کردار ادا کرتا ہے اور کئی کین‫اقرأ المزيد

    سُپر وٹامن” کی اصطلاح سائنسی طور پر کوئی باضابطہ درجہ بند نہیں ہے، لیکن عام طور پر وٹامن ڈی کو یہ لقب دیا جاتا ہے۔

    اس کی وجہ یہ ہے کہ وٹامن ڈی صرف ہڈیوں اور کیلشیم کے لیے نہیں بلکہ مدافعتی نظام کو بھی مضبوط کرتا ہے۔

    اس کے علاوہ وٹامن ڈی دل، دماغ اور پٹھوں کی صحت میں بھی کردار ادا کرتا ہے اور کئی کینسرز، ذیابیطس اور ڈپریشن کے خطرے کو کم کرنے سے بھی جوڑا جاتا ہے۔

    مزید برآں سب سے خاص بات یہ کہ اس وٹامن کو ہمارا جسم خود بھی سورج کی روشنی کی مدد سے بنا سکتا ہے۔

    تاہم واضح رہے کہ کچھ ماہرین وٹامن بی 12 کو بھی “سُپر وٹامن” کہتے ہیں کیونکہ یہ اعصاب، خون اور توانائی کے لیے لازمی ہے اور اس کی کمی سنگین مسائل پیدا کر سکتی ہے

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  2. سأل: أغسطس 10, 2025في: الهند

    What is the relationship between Gautam Adani, one of India's richest people, and Prime Minister Modi?

    Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 10, 2025 في 3:28 am

    Gautam Adani's closeness to Prime Minister Narendra Modi was evident since 2002 when he was the Chief Minister of Gujarat.

    Gautam Adani's closeness to Prime Minister Narendra Modi was evident since 2002 when he was the Chief Minister of Gujarat.
    
    
    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  3. سأل: أغسطس 10, 2025في: الهند

    What is the relationship between Gautam Adani, one of India's richest people, and Prime Minister Modi?

    Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 10, 2025 في 3:25 am

    Here’s how the relationship between Gautam Adani and Prime Minister Narendra Modi is widely understood: Key Aspects of Their Relationship 1. Historical & Regional Connection Both Adani and Modi hail from the Indian state of Gujarat. Their association dates back more than two decades, from Modi’s‫اقرأ المزيد

    Here’s how the relationship between Gautam Adani و Prime Minister Narendra Modi is widely understood:


    Key Aspects of Their Relationship

    1. Historical & Regional Connection

    • Both Adani and Modi hail from the Indian state of Gujarat. Their association dates back more than two decades, from Modi’s tenure as Gujarat’s chief minister. Adani emerged early on as a key supporter of Modi’s political and economic vision for the state.(Foreign Policy, The Guardian)

    2. Close Personal and Professional Ties

    • Adani has frequently accompanied Modi on international trips, sometimes flying on Adani’s private aircraft. When Modi moved to Delhi as Prime Minister in 2014, he even used the plane.(CNBC, Foreign Policy)
    • Their association goes beyond professional corridors—Modi reportedly attended Adani’s son’s wedding and has appeared alongside him repeatedly in global forums.(Crikey, Foreign Policy)

    3. Business Growth & Allegations of Cronyism

    • During Modi’s national leadership, the Adani Group significantly expanded, gaining numerous major infrastructure and energy contracts—leading analysts to say their fortunes “have been connected,” with Adani often cast as a “poster child” of Modi’s development model.(CNBC, The Guardian, Wikipedia, Foreign Policy)
    • Critics and political opponents—including Rahul Gandhi—have accused the duo of enabling “crony capitalism,” pointing to government concessions, policy adjustments, and preferential contracts.(Wikipedia, The Hindu, AP News, The Guardian)

    4. Denials and Defense

    • Both Adani and the government have denied allegations of favoritism. Adani regards the relationship as professional and credits broader economic reforms (including those from prior governments) for his business’s expansion.(The Times of India, Wikipedia, CNBC)
    • Modi has remained discreet on individual business ties, stating, “two prominent leaders of two countries never discuss individual issues,” in response to questions about Adani.(mint)

    ملخص

    Gautam Adani and Narendra Modi share a longstanding, deeply intertwined connection—anchored in their Gujarat roots and reinforced through frequent high-profile joint appearances and infrastructure projects. Adani’s rapid rise under Modi’s national leadership fueled both praise for execution capability and sharp critique of cronyism. Both parties have consistently rejected the characterization of undue favoritism.

    Let me know if you’d like a breakdown of specific deals or a timeline of key milestones in their partnership!

     

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  4. سأل: أغسطس 10, 2025

    انڈیا کے سب سے امیر شخص کا بھائی کیسے دیوالیہ ہوا؟

    Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 10, 2025 في 3:22 am

    تقریباً 22 سال قبل مکیش امبانی اور انیل امبانی کے درمیان دولت کی تقسیم کی لمبی لڑائی ہوئی تھی

    تقریباً 22 سال قبل مکیش امبانی اور انیل امبانی کے درمیان دولت کی تقسیم کی لمبی لڑائی ہوئی تھی

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  5. سأل: أغسطس 10, 2025

    انڈیا کے سب سے امیر شخص کا بھائی کیسے دیوالیہ ہوا؟

    Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 10, 2025 في 3:21 am

    ’ایک بار کامیابی مل جائے تو اگلی کامیابی آسان ہو جاتی ہے۔‘ انیل امبانی نے یہ بات سنہ 2004 میں بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہی تھی۔ یقیناً اس وقت وہ ریلائنس انڈسٹریز کے لیے کام کر رہے تھے جس کی بنیاد ان کے والد دھیرو بھائی امبانی نے رکھی تھی اور انھیں اپنے بڑے بھائی مکیش امبانی کی حمایت حاصل‫اقرأ المزيد

    ’ایک بار کامیابی مل جائے تو اگلی کامیابی آسان ہو جاتی ہے۔‘ انیل امبانی نے یہ بات سنہ 2004 میں بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہی تھی۔

    یقیناً اس وقت وہ ریلائنس انڈسٹریز کے لیے کام کر رہے تھے جس کی بنیاد ان کے والد دھیرو بھائی امبانی نے رکھی تھی اور انھیں اپنے بڑے بھائی مکیش امبانی کی حمایت حاصل تھی۔

    لیکن اگلے چند مہینوں میں حالات تیزی سے بدل گئے اور دونوں بھائیوں نے خاندانی کاروبار کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کا فیصلہ بھی کر لیا۔

    انیل امبانی کو وہ ملا جو وہ چاہتے تھے یا جو ان کی شخصیت کی عکاسی کرتا تھا جیسے ٹیلی کام، مالیاتی خدمات اور توانائی جیسے نئے دور کے کاروبار۔

    اگرچہ ریلائنس گروپ کا بنیادی کاروبار پیٹرو کیمیکل تھا لیکن انیل امبانی جو اس وقت انتہائی پر اعتماد تھے، انھیں ان نئے دور کے کاروباروں میں ترقی کے زیادہ امکانات نظر آئے۔

    انڈیا ٹیلی کام انقلاب کے عروج پر تھا اور توانائی، انشورنس اور مالیاتی خدمات میں بیرونی سرمایہ کاری کے لیے اپنے دروازے کھول رہا تھا۔

    ایسے میں انیل امبانی نے 2006 میں انیل دھیرو بھائی امبانی گروپ (ADAG) قائم کیا۔

    بہت سے تجزیہ کار انیل کی قیادت میں ریلائنس گروپ پر بھی شرط لگا رہے تھے۔ 2008 میں انھوں نے ریلائنس پاور کا آئی پی او لانچ کیا۔

    یہ انڈین سٹاک مارکیٹ کے لیے ایک تاریخی لمحہ تھا کیونکہ آئی پی او کو صرف چند منٹ میں اوور سبسکرائب کر دیا گیا۔

    پیش کردہ حصص کی تعداد سے تقریباً 69 گنا کے لیے بولیاں لگائی گئیں۔ یہ اس وقت انڈیا کا سب سے بڑا آئی پی او تھا۔

    2008 میں فوربز میگزین کے ایک سروے میں انیل امبانی 42 ارب ڈالر کی مجموعی مالیت کے ساتھ دنیا کے چھٹے امیر ترین شخص تھے۔

    نسلوانیا کی وارٹن یونیورسٹی سے ایم بی اے کرنے والے انیل امبانی نے ایک پاور کمپنی بنائی لیکن ان کی اپنے بڑے بھائی مکیش امبانی سے لڑائی ختم نہیں ہوئی اور یہ لڑائیاں اس کاروبار کی راہ میں آ گئیں۔

    سینیئر کاروباری صحافی پون کمار کہتے ہیں کہ انیل امبانی نے دادری گیس پروجیکٹ شروع کیا تھا۔ اس کے لیے کرشنا گوداوری بیسن (KGD-6) سے سستے نرخوں پر گیس حاصل کی جانی تھی۔ کے جی ڈی 6 کے مالکانہ حقوق مکیش امبانی کے پاس تھے۔ انھوں نے سستے نرخوں پر گیس دینے سے انکار کر دیا تھا۔ یہ لڑائی سپریم کورٹ تک پہنچی۔‘

    2010 میں سپریم کورٹ نے بھائیوں (انیل اور مکیش) کو خاندانی تصفیہ پر دوبارہ بات چیت کرنے کا حکم دیا۔ اس کے ساتھ عدالت نے گیس کی قیمت مقرر کرنے کا حق بھی حکومت کو دے دیا۔

    نئے معاہدے کے مطابق گیس کی قیمت 4.2 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو (ملین میٹرک برٹش تھرمل یونٹ) مقرر کی گئی جبکہ سنہ 2005 میں دونوں بھائیوں نے 17 سال کے لیے قیمت 2.34 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی تھی۔

    اس کے علاوہ انیل امبانی نے جنوبی افریقہ کی ٹیلی کام کمپنی ایم ٹی این کے ساتھ معاہدہ کرنے کی کوشش کی لیکن یہ معاہدہ بھی کامیاب نہ ہو سکا۔

    ٹیلی کام میں توسیع کے بہت زیادہ امکانات تھے لیکن اس کے لیے بھی بڑی سرمایہ کاری کی ضرورت تھی۔

    بزنس جرنلسٹ اسیم منچندا کہتے ہیں کہ ’ایسا لگ رہا تھا کہ انیل امبانی کے داؤ بیک فائر کرنے لگے ہیں۔ انیل ایسے پروجیکٹس میں کودتے تھے جن کے لیے ہزاروں کروڑ روپے درکار ہوتے تھے۔ وہ بیرون ملک کمپنیاں خریدنے اور اپنی سلطنت کو بڑھانے میں بے دریغ خرچ کر رہے تھے۔‘

    اور پھر 2008 میں امریکہ میں لیمن برادرز کے خاتمے سے پوری دنیا معاشی کساد بازاری کی زد میں آ گئی۔ انیل امبانی بھی اس سے بچ نہ سکے۔

    صحافی پون کمار کا کہنا ہے کہ ’لیمن برادرز کیس کے بعد انڈیا میں بھی بینکنگ سیکٹر کے لیے قوانین سخت کر دیے گئے، صنعت کاروں کو بھی قرضے حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ انیل امبانی اپنے کاروبار کو بڑھا رہے تھے اور انھیں سرمائے کی ضرورت تھی لیکن اب انھیں اس کی شدید کمی تھی۔‘

    2011 میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے مبینہ ٹو جی سپیکٹرم بدعنوانی میں انل امبانی سے پوچھ گچھ کی تھی۔

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  6. سأل: أغسطس 10, 2025

    ’عاشق بنایا آپ نے‘: ہمیش ریشمیا جنھوں نے اپنے طرز گلوکاری پر طنز و مزاح کے باوجود ایک سال میں 30 ہٹ گانے دیے

    Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 10, 2025 في 3:19 am

    ہیمیش ریشمیا انڈین پوپ کلچر میں ایک متنازع شخصیت رہے

    ہیمیش ریشمیا انڈین پوپ کلچر میں ایک متنازع شخصیت رہے

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  7. سأل: أغسطس 10, 2025

    ’عاشق بنایا آپ نے‘: ہمیش ریشمیا جنھوں نے اپنے طرز گلوکاری پر طنز و مزاح کے باوجود ایک سال میں 30 ہٹ گانے دیے

    Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 10, 2025 في 3:17 am

    ’منہ سے گاؤں یا ناک سے۔۔۔‘ یہ سوال انڈیا کے مشہور سنگر ہمیش ریشمیا نے اپنے فینز سے اس وقت کیا جب کئی سال کے وقفے کے بعد وہ ایک بار پھر اپنا پہلا کنسرٹ کرنے کے لیے فینز کے ہجوم میں تھے۔ اور پورے ہال سے حاضرین نے پرجوش آواز میں جواب دیا کہ ’ناک سے۔۔۔‘ اور ان نعروں کی گونج آرکسٹرا کے شور میں مدہم پڑتی‫اقرأ المزيد

    ’منہ سے گاؤں یا ناک سے۔۔۔‘ یہ سوال انڈیا کے مشہور سنگر ہمیش ریشمیا نے اپنے فینز سے اس وقت کیا جب کئی سال کے وقفے کے بعد وہ ایک بار پھر اپنا پہلا کنسرٹ کرنے کے لیے فینز کے ہجوم میں تھے۔

    اور پورے ہال سے حاضرین نے پرجوش آواز میں جواب دیا کہ ’ناک سے۔۔۔‘

    اور ان نعروں کی گونج آرکسٹرا کے شور میں مدہم پڑتی ہے۔ ساتھ ہی سنتھیسائزر وائلن اور ڈرمز کی تیز دھنیں بجتی ہیں اور دہلی کے اندرا گاندھی ایرینا سٹیڈیم میں جمع شائقین پر سرخ روشنیوں کی چمک پڑتی ہے اور پھر وہ پہچانی جانے والی آواز ابھرتی ہے۔ ’عاشق بنایا آپ نے۔‘

    جی یہ ناک سے سُر نکالنے کے لیے انڈیا کے مشہور موسیقار ہیمیش ریشمیا کا حالیہ دنوں میں ہونے والے کنسرٹ کی چند جھلکیاں ہیں۔

    فینز کے ساتھ مختصر مکالمے کے بعد ریشمیا سرگوشی کے انداز میں گانا گانا شروع کیا اور ان کی مخصوص آواز جیسے ہی سٹیڈیم کے ہر کونے میں پہنچی، مجمع ایک بار پھر پر خوشی سے بھرپور چیخوں اور نعروں سے گونجا۔

    اور رات کے اختتام پر ہزاروں مداحوں نے اس شو کو اپنی زندگی کا بہترین کنسرٹ قرار دیا۔

    ہیمیش ریشمیا جو بالی وڈ کے مشہور کمپوزر اور گلوکاروں میں شمار ہوتے ہیں انڈین پوپ کلچر میں ہمیشہ ایک متنازع شخصیت رہے ہیں۔ ایک جانب جہاں ان کی ناک سے گانے والی آواز کا مذاق اُڑایا گیا مگر وہیں اسی انفرادیت کی وجہ سے وہ چاہنے والوں کے دلوں میں گھر بھی کر گئے

    اپنے کیریئر کے عروج پر جب ان کے گانے ہر شہر، گلی اور محفل میں سنائی دیتے تھے، تب بھی ان کی گائیکی کو بد ذوقی کی علامت سمجھا جاتا تھا۔

    لیکن اسی تضاد کے ساتھ ان کی شخصیت کا مسلسل بدلتا ہوا انداز، نڈر رویہ اور موسیقی کے بارے میں غیر متزلزل نقطہ نظر لوگوں کے دل میں گھر کرتا گیا۔

    بی بی سی اردو کے فیچر اور تجزیے اپنے فون پر ہمارے واٹس ایپ چینل سے حاصل کریں۔ بی بی سی اردو واٹس ایپ چینل فالو کرنے کے لیے کلک کریں

    چند سال قبل جب وہ موسیقی سے اداکاری کی جانب مائل ہوئے تو محسوس ہوا کہ اب وہ واپس گلوکاری کی جانب نہیں لوٹیں گے لیکن وہ اندازے غلط ثابت ہوئے۔

    اب وہ واپس آ گئے ہیں اپنے انھی گانوں اور اسی انداز کے ساتھ۔ اور ان کے ہزاروں نئے اور پرانے مداح ان کی طرف کھنچے چلے آ رہے ہیں۔

    دہلی میں لگاتار دو شو کے دوران ان کی ناک سے گائی گئی آواز ویسی ہی تیز اور صاف تھی جس میں ہر سُر پر بغیر کسی غلطی کے مکمل عبور تھ

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  8. سأل: أغسطس 10, 2025

    کیا انڈیا پر 50 فیصد ٹیرف کا اعلان پاکستان کے لیے امریکہ میں برآمدات بڑھانے کا سنہری موقع ہے؟

    Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 10, 2025 في 3:15 am

    امریکہ نے تجارتی مذاکرات ناکام ہونے کے بعد انڈین مصنوعات پر 50 فیصد تک ٹیرف عائد کر دیا ہے

    امریکہ نے تجارتی مذاکرات ناکام ہونے کے بعد انڈین مصنوعات پر 50 فیصد تک ٹیرف عائد کر دیا ہے

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  9. سأل: أغسطس 10, 2025

    کیا انڈیا پر 50 فیصد ٹیرف کا اعلان پاکستان کے لیے امریکہ میں برآمدات بڑھانے کا سنہری موقع ہے؟

    Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 10, 2025 في 3:14 am

    امریکہ کے اندر سٹورز میں اچار کی خوشبو، تیار مسالوں کے ڈبے، ٹن پیک ساگ اور باستمی چاول، یہ مناظر پاکستان یا انڈیا کی کریانہ دکانوں جیسے ہیں۔ ممکن ہے کہ آپ امریکہ میں اپنے کسی دوست یا رشتے دار کے ساتھ پاکستانی انڈین کمیونٹی والے علاقوں میں ان دکانوں میں گئے ہوں۔ نیویارک سمیت امریکہ کے مختلف شہروں میں‫اقرأ المزيد

    امریکہ کے اندر سٹورز میں اچار کی خوشبو، تیار مسالوں کے ڈبے، ٹن پیک ساگ اور باستمی چاول، یہ مناظر پاکستان یا انڈیا کی کریانہ دکانوں جیسے ہیں۔ ممکن ہے کہ آپ امریکہ میں اپنے کسی دوست یا رشتے دار کے ساتھ پاکستانی انڈین کمیونٹی والے علاقوں میں ان دکانوں میں گئے ہوں۔

    نیویارک سمیت امریکہ کے مختلف شہروں میں ایسی بہت سی دکانیں ہیں جہاں ہر طرح کی پاکستانی اور انڈین مصنوعات فروخت ہوتی ہیں۔

    اس کے علاوہ مشہور امریکن سٹورز جیسے’ٹارگٹ‘، ’وال مارٹ‘ اور ’کوسٹ کو‘ میں بھی انڈین سیکشن ہیں جہاں انڈین برانڈ، ہلدی رام کے مسالے، باسمتی چاول اور خشک میوے وغیرہ فروخت ہوتے ہیں۔

    امریکہ کے بڑے چین سٹورز اور برینڈز انڈیا، چین، بنگلہ دیش اور پاکستان کے بنے ہوئے کپڑے اور ٹیکسٹائل مصنوعات سے بھرے پڑے ہیں۔

    امریکہ نے انڈین مصنوعات پر 50 فیصد تک ٹیرف عائد کر دیا ہے جس کے بعد جہاں ایک طرف یہ خدشہ ہے کہ امریکی صارفین کے لیے انڈین مصنوعات مہنگی ہو جائیں گی تو وہیں مبصرین کا خیال ہے کہ اب امریکی منڈیوں میں پاکستان جیسے ممالک کے لیے مزید مواقع پیدا ہو سکتے ہیں

    عائزہ عرفان امریکہ کے شہر نیویارک میں رہتی ہیں جہاں بڑی تعداد میں انڈین اور پاکستانی کمیونٹی موجود ہے۔ وہ اور اُن کے اہلخانہ دیسی کھانے پسند کرتے ہیں۔

    بی بی سی سے بات کرتے ہوئے وہ کہتی ہیں کہ ’ہم اپنے کچن یا کھانے پینے کی اشیا کی خریداری انڈین سٹور سے کرتے ہیں اور ان میں 50 سے 60 فیصد اشیا ایسی ہیں جو انڈیا سے امپورٹ ہوتی ہیں۔ ویسی ہی امریکہ میں قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ ٹیرف (پر مکمل عملدرآمد) کے بعد قیمتیں مزید بڑھیں گی اور اثر ہم سب پر ہو گا۔‘

    دوسری جانب چین، انڈیا اور دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستانی مصنوعات پر امریکہ نے 19 فیصد ٹیرف عائد کیا ہے جس کے بعد پاکستانی حکام پُرامید ہیں کہ مقامی مصنوعات کی امریکی منڈیوں تک رسائی بہتر ہو سکتی ہے۔

    امید کے برعکس حقیقیت کیا ہے اور کیا اس ’ٹیرف وار‘ میں پاکستان امریکی مارکیٹ میں اپنی جگہ بنا سکتا ہے؟ یہی جاننے کے لیے ہم نے تجارتی ڈیٹا کو سامنے رکھتے ہوئے پاکستانی ایکسپورٹرز، تجارتی و اقتصادی ماہرین سے بات کی۔

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
  10. سأل: أغسطس 9, 2025

    آپریشن ’بنیان مرصوص کا آغاز کرنے والے فتح میزائل‘ کے بارے میں ہم کیا جانتے ہیں؟

    Ali1234 الباحث
    ‫أضاف ‫‫إجابة يوم أغسطس 9, 2025 في 1:42 pm

    پاکستان میں کئی سوشل میڈیا صارفین انڈیا کے خلاف جوابی آپریشن کا نام ’بنیان مرصوص‘ رکھنے کی تعریف کرتے ہوئے اسے بہترین نام قرار دے رہے ہیں.

    پاکستان میں کئی سوشل میڈیا صارفین انڈیا کے خلاف جوابی آپریشن کا نام ’بنیان مرصوص‘ رکھنے کی تعریف کرتے ہوئے اسے بہترین نام قرار دے رہے ہیں.

    ISPR

    فتح

    ‫قراءة أقل
    • 0
    • شارك
      شارك
      • شارك علىفيسبوك
      • شارك على تويتر
      • شارك على لينكد إن
      • شارك على واتس آب
1 2 3 4 5 6 ... 161

القائمة الجانبية

أكتشاف

  • Nuq4 المحل
  • تصبح عضوا

الفوتر

احصل على إجابات على جميع الأسئلة الخاصة بك ، كبيرة أو صغيرة ، Nuq4.com. لدينا قاعدة بيانات في تزايد مستمر ، بحيث يمكنك دائما العثور على المعلومات التي تحتاج إليها.

Download Android App

© حقوق الطبع والنشر عام 2024 ، Nuq4.com

القانونية

الشروط والأحكام
سياسة الخصوصية
سياسة الكوكيز
سياسة DMCA
قواعد الدفع
سياسة رد
Nuq4 الهبة الشروط والأحكام

الاتصال

الاتصال بنا
Chat on Telegram
arالعربية
en_USEnglish arالعربية
نحن نستخدم ملفات تعريف الارتباط لضمان أن نقدم لكم أفضل تجربة على موقعنا على الانترنت. إذا كان يمكنك الاستمرار في استخدام هذا الموقع سوف نفترض أن كنت سعيدا مع ذلك.طيبسياسة الكوكيز