Sign In Sign In

Continue with Google
or use

Forgot Password?

Don't have account, Sign Up Here

Forgot Password Forgot Password

Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.

Have an account? Sign In Now

Sorry, you do not have permission to ask a question, You must login to ask a question.

Continue with Google
or use

Forgot Password?

Need An Account, Sign Up Here

Sorry, you do not have permission to ask a question, You must login to ask a question.

Continue with Google
or use

Forgot Password?

Need An Account, Sign Up Here

Please briefly explain why you feel this question should be reported.

Please briefly explain why you feel this answer should be reported.

Please briefly explain why you feel this user should be reported.

Sign InSign Up

Nuq4

Nuq4 Logo Nuq4 Logo
Search
Ask A Question

Mobile menu

Close
Ask a Question
  • Nuq4 Shop
  • Become a Member

Ali1234

Researcher
Ask Ali1234
0 Followers
1k Questions
  • About
  • Questions
  • Answers
  • Best Answers
  • Favorites
  • Groups
  • Joined Groups

Nuq4 Latest Questions

  • 0
Ali1234Researcher

چینی کی قیمت میں اضافے سے شوگر ملوں کو 300 ارب روپے کا منافع، ان ملز کے مالکان کون ہیں؟

  • 0
  1. Ali1234 Researcher
    Added an answer on August 3, 2025 at 2:30 am

    پاکستان میں پارلیمنٹ کی پبلک اکاونٹس کمیٹی نے ملک میں چینی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے معامل پر بلائے گئے اجلاس میں گزشتہ مالی سال میں اس کی برآمد اور موجودہ مالی سال کے پہلے مہینے میں حکومت کی جانب سے اس کی درآمد کی اجازت کی پالیسی پر تشویش کا اظہار کیا۔ اجلاس میں گزشتہ مالی سال میں چینی برآمد کرنےRead more

    پاکستان میں پارلیمنٹ کی پبلک اکاونٹس کمیٹی نے ملک میں چینی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے معامل پر بلائے گئے اجلاس میں گزشتہ مالی سال میں اس کی برآمد اور موجودہ مالی سال کے پہلے مہینے میں حکومت کی جانب سے اس کی درآمد کی اجازت کی پالیسی پر تشویش کا اظہار کیا۔

    اجلاس میں گزشتہ مالی سال میں چینی برآمد کرنے والی شوگر ملوں کی تفصیلات بھی جمع کرائی گئیں اور ملک میں چینی کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے شوگر ملوں کو منافع کی تفصیلات سے بھی اجلاس کے شرکا کو آگاہ کیا گیا۔

    کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر اور دوسرے اراکین کی جانب سے شوگر ملوں کے مالکان کے نام کی تفصیلات بھی مانگی گئیں تاہم حکومتی اداروں کی جانب سے اس سلسلے میں کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا۔

    پاکستان میں گزشتہ چند مہینوں میں چین کی قیمت میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اس اضافے کی وجہ ملک سے چینی کی برآمد کو قرار دیا گیا تھا جب گزشتہ سال ساڑھے سات لاکھ ٹن کے لگ بھگ چینی برآمد کی گئی۔ حکومت کی جانب سے چینی برآمد کی وجہ اس کے سرپلس اسٹاک کو قرار دیا گیا تھا تاہم اس برآمد کے بعد مقامی مارکیٹ میں چینی کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور ملک کے کچھ حصوں میں چینی کی قیمت دو سو روپے فی کلو تک پہنچ گئی

    پی اے سی اجلاس میں ملک میں چینی کی برآمد کی تفصیلات جمع کرائی گئیں جس میں بتایا گیا کہ 67 شوگر ملوں نے چالیس کروڑ ڈالر یعنی 112 ارب روپے کی چینی برآمد کی تو دوسری جانب اجلاس میں نشاندہی کی گئی کہ مقامی مارکیٹ میں چینی کی قیمت میں اضافے سے شوگر ملوں نے 300 ارب روپے کا منافع کمایا۔

    پبلک اکاونٹس کمیٹی کے اجلاسوں کی کوریج کرنے والے سینیئر صحافی ریاض الحق جو آخری اجلاس میں بھی موجود تھے، نے بی بی سی کو بتایا کہ اجلاس میں حکومت کی جانب سے چینی برآمد کرنے والی شوگر ملوں کی تفصیلات جمع کرائی گئیں اور اس سے کمائے جانے والے زرمبادلہ کی تفصیلات بھی جمع کرائی گئیں۔

    ریاض نے بتایا کہ اجلاس کے دوران آڈیٹر جنرل نے یہ ریمارکس دیے کہ مقامی قیمت میں اضافے کی وجہ سے شوگر ملوں نے تین سو ارب روپے کا منافع کمایا۔

    چینی کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے شوگر ملوں کو تین سو ارب روپے کے منافع کے بارے میں پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن سے رابطہ کیا گیا ۔ آڈیٹر جنرل کے ریمارکس کے بارے میں ایسوسی ایشن کے ترجمان نے اپنے مختصر جواب میں کہا کہ تین سو ارب روپے کے منافع کی بات صحیح نہیں ہے اور یہ بغیر کسی ثبوت کے ہے

    See less
    • 0
    • Share
      Share
      • Share onFacebook
      • Share on Twitter
      • Share on LinkedIn
      • Share on WhatsApp
  • 2 Answers
Answer
  • 0
Ali1234Researcher

سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے بیٹے قاسم اور سلیمان خان اب تک پاکستان کیوں نہیں آ سکے

  • 0
  1. Ali1234 Researcher
    Added an answer on August 3, 2025 at 2:26 am

    اگرچہ پاکستان تحریک انصاف نے اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی کے لیے ان کے بیٹوں کی مدد سے ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان کیا تھا تاہم اس سلسلے میں پارٹی کو مشکلات کا سامنا ہے۔ ایک طرف عمران خان کی بہن علیمہ خان کا دعویٰ ہے کہ پاکستانی حکام کی جانب سے قاسم خان اور سلیمان خان کو ویزRead more

    اگرچہ پاکستان تحریک انصاف نے اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی کے لیے ان کے بیٹوں کی مدد سے ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان کیا تھا تاہم اس سلسلے میں پارٹی کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    ایک طرف عمران خان کی بہن علیمہ خان کا دعویٰ ہے کہ پاکستانی حکام کی جانب سے قاسم خان اور سلیمان خان کو ویزے جاری نہیں کیے جا رہے۔ جبکہ دوسری طرف پاکستان کے وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ اگر عمران خان کے بیٹوں کو ویزے درکار ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ وہ ’پاکستانی شہری نہیں ہیں۔‘

    ایک حالیہ انٹرویو میں قاسم اور سلیمان نے بتایا ہے کہ وہ اپنے والد سے ملنے کے لیے بے تاب ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان جا کر ان سے ملاقات کر سکیں۔

    ایکس پر ایک پیغام میں پاکستان کے وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکومت نے ایسا کبھی نہیں کہا کہ قاسم اور سلیمان کو ویزے جاری نہیں کیے جائیں گے یا پھر انھیں پاکستان آمد پر گرفتار کر لیا جائے گا۔

    علیمہ خان اور پاکستانی وزرا کے متضاد دعوے

    علیمہ خان کا کہنا ہے کہ عمران خان کے بچوں میں سے ایک کا نائیکوپ (اوورسیز پاکستانیوں کا شناختی کارڈ) گُم ہو گیا ہے اور دوسرے کو مل نہیں رہا۔

    سنیچر کو اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ قاسم اور سلیمان کو پاکستان آنے کے لیے نائیکوپ یا پاکستانی ویزا درکار ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ قاسم اور سلیمان نے برطانیہ میں پاکستانی حکام سے دو درخواستیں کی ہیں جن میں سے ایک نائیکوپ کے دوبارہ اجرا کی ہے اور دوسری ویزے سے متعلق ہے۔

    علیمہ نے کہا کہ عمران خان کے بیٹوں کے نائیکوپ کی میعاد اگلے چھ، سات سال تک ہے اور اگر حکام چاہیں تو انھیں شناختی کارڈ نمبر کی بنیاد پر پاکستان آنے کی اجازت دے سکتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ عمران خان کے بیٹوں کے پاس نائیکوپ اور برٹش پاسپورٹ دونوں کی آپشن ہے۔ وہ سوال کرتی ہیں کہ اس کے باوجود قاسم اور سلیمان کو ویزے جاری کیوں نہیں کیے جا رہے۔

    عمران خان کی بہن نے دعویٰ کیا کہ دونوں درخواستوں کے ٹریکنگ نمبر ان کے پاس موجود ہیں۔ انھوں نے ایکس پر دعویٰ کیا تھا کہ اس معاملے میں پاکستانی وزارت داخلہ کی منظوری کا انتظار کیا جا رہا ہے۔

    See less
    • 0
    • Share
      Share
      • Share onFacebook
      • Share on Twitter
      • Share on LinkedIn
      • Share on WhatsApp
  • 2 Answers
Answer
  • 0
Ali1234Researcher

میانمار میں زلزلہ کیوں آیا اور اس کے سبب بنکاک میں عمارت کیسے زمین بوس ہوئی

  • 0
  1. Ali1234 Researcher
    Added an answer on August 3, 2025 at 2:23 am

    میانمار میں جمعے کو آنے والے شدید زلزلے کے سبب اب تک 1600 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے اور متعدد عمارتیں بھی منہدم ہو چکی ہیں۔ جنوب مشرقی ایشا میں واقع ملک کو ہمیشہ سے ہی زلزلوں سے سب سے زیادہ خطرہ رہا ہے۔ تھائی لینڈ اور چین بھی جمعے کو آنے والے زلزلے سے متاثر ہوئے ہیں، تاہم میانمار کے مقابلے مRead more

    میانمار میں جمعے کو آنے والے شدید زلزلے کے سبب اب تک 1600 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے اور متعدد عمارتیں بھی منہدم ہو چکی ہیں۔

    جنوب مشرقی ایشا میں واقع ملک کو ہمیشہ سے ہی زلزلوں سے سب سے زیادہ خطرہ رہا ہے۔ تھائی لینڈ اور چین بھی جمعے کو آنے والے زلزلے سے متاثر ہوئے ہیں، تاہم میانمار کے مقابلے میں یہ دو ممالک عام طور پر زلزلوں کے حوالے سے محفوظ تصور کیے جاتے ہیں۔

    تھائی لینڈ کا دارالحکومت بنکاک زلزلے کے مرکز سے تقریباً 621 میل دور تھا لیکن اس کے باوجود بھی وہاں ایک زیر تعمیر عمارت منہدم ہو گئی۔

    اس تحریر کا مقصد یہ بتانا ہے کہ یہ زلزلہ کیوں آیا اور اس کے اثرات دور دور تک کیوں نظر آئے۔ زمین کی اوپری سطح مختلف پرتوں پر مشتمل ہوتی ہے جنھیں ٹیکٹونک پلیٹس کہا جاتا ہے۔ یہ پلیٹس تواتر سے حرکت کرتی رہتی ہیں، ان میں سے کچھ ایک ساتھ بھی حرکت کرتی ہے اور کچھ اوپر تلے۔

    ان پلیٹس کی حرکت کے سبب ہی زلزلے آتے ہیں اور آتش فشاں پھٹتے ہیں۔

    میانمار کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں یہ ٹیکٹونک پلیٹس سب سے زیادہ ‘متحرک’ ہوتی ہیں اور یہ ملک چار پلیٹس کے اوپر موجود ہے جنھیں یورو ایشن پلیٹ، انڈین پلیٹ، سنڈا پلیٹ اور برما مائیکروپلیٹ کہا جاتا ہے۔

    ہمالیہ کا پہاڑی سلسلہ انڈین اور یورو ایشین پلیٹس کے تصادم کے نتیجے میں وجود میں آیا تھا، جبکہ سنہ 2004 میں سونامی برما مائیکروپلیٹ کے نیچے انڈین پلیٹ کی حرکت کے سبب آیا تھا۔

    امپیریل کالج لندن سے منسلک ڈاکٹر ریبیکا بیل کہتی ہیں کہ پلیٹس کی حرکت اور فالٹس (بڑے پتھروں کے درمیان دراڑوں) کے سبب ہی یہ ٹیکٹونک پلیٹس ‘پھسلتی’ ہیں

    See less
    • 0
    • Share
      Share
      • Share onFacebook
      • Share on Twitter
      • Share on LinkedIn
      • Share on WhatsApp
  • 2 Answers
Answer
  • 0
Ali1234Researcher

پاکستان اور انڈیا کے درمیان بڑھتی کشیدگی کیا رُخ اختیار کر سکتی ہے؟

  • 0
  1. Ali1234 Researcher
    Added an answer on August 3, 2025 at 2:20 am

    انڈیا اور پاکستان کے درمیان گذشتہ چند روز سے ایک لفظی جنگ جاری ہے۔ پڑوسی ایٹمی طاقتوں کے بیچ بڑھتے تناؤ کا اندازہ اِن شہ سرخیوں سے لگایا جا سکتا ہے: انڈیا نے پاکستان کا پانی بند کیا تو اقدام جنگ تصور کیا جائے گا: پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ۔ حملہ آوروں اور حملے کی سازش کرنے والوں کو ان کRead more

    انڈیا اور پاکستان کے درمیان گذشتہ چند روز سے ایک لفظی جنگ جاری ہے۔ پڑوسی ایٹمی طاقتوں کے بیچ بڑھتے تناؤ کا اندازہ اِن شہ سرخیوں سے لگایا جا سکتا ہے:

    انڈیا نے پاکستان کا پانی بند کیا تو اقدام جنگ تصور کیا جائے گا: پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ۔

    حملہ آوروں اور حملے کی سازش کرنے والوں کو ان کے تصور سے بھی بڑی سزا ملے گی: انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی۔

    پاکستان اپنے ہر شہری کی موت کا بدلہ لے گا: وزیر دفاع پاکستان خواجہ آصف۔

    یہ صورتحال ایک غیر یقینی کو جنم دے رہی ہے۔ تناؤ کا آغاز 22 اپریل کو انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں حملے اور 26 افراد کی ہلاکت کے بعد ہوا۔ سرحد کے ایک جانب سرجیکل سٹرائیک کے مطالبے اور دوسری جانب منھ توڑ جواب دینے کے عزم کے اظہار کے باوجود اس وقت سب سے بڑا اور اہم سوال یہی ہے کہ کیا تناؤ کا سب سے خطرناک مرحلہ گزر چکا یا نہیں؟

    اس سوال کی وجہ ماضی میں پلوامہ اور اڑی حملوں کے بعد انڈیا کی جانب سے اپنائی جانے والی وہ حکمت عملی ہے جس کے تحت دونوں مرتبہ انڈیا کی سکیورٹی فورسز نے حکومت کے حکم پر سرحد پار کارروائی کی جس سے کشیدگی میں اضافہ ہوا۔

    پلوامہ کے بعد بالاکوٹ حملے اور پاکستانی فضائیہ کی جوابی کارروائی نے ایک بڑے پیمانے کے تنازع کے خدشے کو جنم دیا تھا جب انڈین فضائیہ کا کم از کم ایک طیاری تباہ ہوا اور انڈین پائلٹ کو حراست میں لیا گیا۔

    واضح رہے کہ ماضی کے برخلاف اب تک انڈیا کی حکومت نے پاکستان کی ریاست پر براہ راست پہلگام حملوں کے حوالے سے کوئی الزام عائد نہیں کیا۔ تاہم اس نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کا اقدام اٹھایا جو واضح اشارہ ہے کہ وہ اس حملے پر کس کو ذمہ دار سمجھتا ہے۔

    اب تک صرف انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں اننت ناگ پولیس کی جانب سے حملہ آوروں کے مبینہ خاکے جاری کرتے ہوئے دو کے بارے میں دعویٰ کیا گیا کہ وہ مبینہ طور پر پاکستانی شہری ہیں۔

    تاہم شواہد کی غیر موجودگی میں روایتی اور سوشل میڈیا پر ممکنہ اقدامات کے بارے میں چہ مگوئیاں جاری ہیں جن کو سیاسی بیانات سے مزید تقویت مل رہی ہے

    See less
    • 0
    • Share
      Share
      • Share onFacebook
      • Share on Twitter
      • Share on LinkedIn
      • Share on WhatsApp
  • 2 Answers
Answer
  • 0
Ali1234Researcher

’معمول کا عمل یا نفسیاتی حربہ‘: انڈیا بگلیہار ڈیم پر کیا کر رہا ہے اور اس سے پاکستان کس حد تک متاثر ہو سکتا ہے؟

  • 0
  1. Ali1234 Researcher
    Added an answer on August 3, 2025 at 2:16 am

    پاکستان میں حکام کا دعویٰ ہے کہ انڈیا کی جانب سے بگلیہار ڈیم پر بنائے گئے سپل ویز بند ہونے کے باعث دریائے چناب میں گذشتہ تین روز کے دوران پانی کا بہاؤ متاثر ہوا ہے اور انڈین اقدامات کے باعث پانی کا یہ بہاؤ ’90 ہزار کیوسک سے دس ہزار کیوسک تک گِرا ہے۔‘ یاد رہے کہ پہلگام حملے کے بعد انڈیا نے پاکستان کےRead more

    پاکستان میں حکام کا دعویٰ ہے کہ انڈیا کی جانب سے بگلیہار ڈیم پر بنائے گئے سپل ویز بند ہونے کے باعث دریائے چناب میں گذشتہ تین روز کے دوران پانی کا بہاؤ متاثر ہوا ہے اور انڈین اقدامات کے باعث پانی کا یہ بہاؤ ’90 ہزار کیوسک سے دس ہزار کیوسک تک گِرا ہے۔‘

    یاد رہے کہ پہلگام حملے کے بعد انڈیا نے پاکستان کے خلاف جو اقدامات کیے ہیں اُن میں دہائیوں پرانے سندھ طاس معاہدے کی معطلی بھی شامل ہے۔ اس معاہدے کے تحت انڈیا دریائے جہلم، چناب اور سندھ کے بیشتر پانی تک پاکستان کو رسائی دینے کا پابند ہے۔ اس معاہدے کی معطلی کے بعد پاکستان بارہا یہ واضح کر چکا ہے کہ اگر انڈیا کی جانب سے پاکستان کے حصے کا پانی روکنے کی کوشش کی گئی تو اسے ’اقدامِ جنگ‘ تصور کیا جائے گا۔

    اس ضمن میں بڑی پیشرفت پیر کے روز سامنے آئی جب بین الاقوامی خبر رساں ادارے ’روئٹرز‘ اور پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) سمیت متعدد انڈین ذرائع ابلاغ نے خبر دی کہ چند روز قبل انڈیا نے پاکستان کو مطلع کیے بغیر بگلیہار ڈیم کے سپل ویز (ڈیم میں اضافی پانی کے اخراج کے دروازے) بند کر دیے ہیں۔

    انڈین میڈیا اور سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیوز بھی سامنے آئی ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جموں کے علاقے رام بن میں دریائے چناب پر بنے بگلیہار ڈیم کے تمام دروازے (سپل ویز) بند نظر آ رہے ہیں۔ تاہم بی بی سی آزادانہ طور پر ان ویڈیوز کی تصدیق نہیں کر سکا ہے  خبر رساں ادارے ’روئٹرز‘ کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ انڈیا نے گذشتہ ماہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے بعد پہلی بار پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت بڑھانے کے حوالے سے کام شروع کر دیا ہے اور یہ عمل دریائے چناب پر واقع بگلیہار ڈیم سمیت پانی سے بجلی بنانے والے دو منصوبوں پر جاری ہے۔

    See less
    • 0
    • Share
      Share
      • Share onFacebook
      • Share on Twitter
      • Share on LinkedIn
      • Share on WhatsApp
  • 2 Answers
Answer
  • 0
Ali1234Researcher

180 برسوں میں تقریباً سات ہزار ڈیموں کی تعمیر: دنیا بھر میں بننے والے بڑے ڈیمز نے ہماری زمین کے قطبین کو کیسے ہلایا؟

  • 0
  1. Ali1234 Researcher
    Added an answer on August 3, 2025 at 2:13 am

    حال ہی میں چین نے دریائے برہمپتر پر دنیا کا سب سے بڑا ڈیم بنانے کے منصوبے کا آغاز کیا ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ سنہ 1835 سے سنہ 2011 کے درمیان دنیا بھر میں مختلف ممالک نے تقریباً سات ہزار ڈیم تعمیر کیے ہیں جن میں سے کچھ کا مقصد تو پینے کے پانی کی فراہمی ہے، کچھ کا بجلی پیدا کرنا اور کچھ قدرتی آفاRead more

    حال ہی میں چین نے دریائے برہمپتر پر دنیا کا سب سے بڑا ڈیم بنانے کے منصوبے کا آغاز کیا ہے۔

    سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ سنہ 1835 سے سنہ 2011 کے درمیان دنیا بھر میں مختلف ممالک نے تقریباً سات ہزار ڈیم تعمیر کیے ہیں جن میں سے کچھ کا مقصد تو پینے کے پانی کی فراہمی ہے، کچھ کا بجلی پیدا کرنا اور کچھ قدرتی آفات سے بچاؤ کے لیے تعمیر کیے گئے ہیں۔

    ان ڈیمز کی تعمیر کی مقصد جو بھی ہو لیکن اُن سب کا ایک مشترکہ اصول پانی کو ذخیرہ کرنا ہے۔ تاہم ان بھاری بھرکم ڈیمز کی تعمیر کے باعث ہماری کرہ ارض یعنی زمین کے کچھ حصوں پر اضافی وزن پڑا ہے۔

    ہارورڈ یونیورسٹی کے ایک تحقیقاتی گروپ کی جانب سے کی گئی ایک حالیہ تحقیق میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ بیسویں صدی کے دوران بنائے گئے ڈیمز کے باعث زمین کے قطبین (پولز) اپنے محور سے تقریباً ایک میٹر تک ہٹ چکے ہیں۔ یہ تحقیق امریکہ کی جیوفزیکل سوسائٹی (اے جی یو) کے جریدے میں رواں ماہ شائع ہوئی ہے۔

    اس عمل کو ’ٹرو پولر وانڈر‘ یا ’حقیقی قطبی انحراف‘ کہا جاتا ہے۔

    اور اگرچہ یہ اثر (زمین کے پولز کا اپنے محور سے ایک میٹر تک ہٹ جانا) بظاہر معمولی ہے لیکن یہ زمین کی طبیعی ساخت پر اثر ڈالتا ہے۔ اس کے علاوہ، دنیا بھر میں ڈیموں کی بڑے پیمانے پر تعمیر کا سمندری سطح پر بھی واضح اثر پڑا ہے۔

    تحقیق کی سربراہ نتاشا ویلینسک نے امریکہ کی جیوفزیکل سوسائٹی (اے جی یو) کو بتایا کہ ’اس مطالعے کی دو اہم باتیں ہیں: پہلی یہ کہ یہ انسانی سرگرمی کے باعث زمین پر اثر ڈالنے کا ایک اور طریقہ ہے، اور دوسری یہ کہ اس کا ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے ہمارے طریقہ کار، خاص طور پر سمندر کی سطح سے متعلق اندازوں پر کیا اثر پڑتا ہے۔‘

    اگرچہ ڈیموں کی تعمیر کا عمل کم از کم گذشتہ تین ہزار سال سے جاری ہے لیکن یہ حالیہ تحقیق اُن جدید ڈیموں پر مرکوز ہے جو گذشتہ تقریباً 180 برسوں کے دوران بنائے گئے ہیں۔

    تحقیق میں دنیا بھر میں تعمیر کیے گئے 6,862 بڑے ڈیموں اور اُن میں پانی ذخیرہ کرنے کے طریقوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔

    ویلینسک کے مطابق ’یہ نہیں کہا جا رہا کہ قطبین کے ایک میٹر ہٹنے سے برفانی دور (آئس ایج) دوبارہ آ جائے گا، بلکہ ہم یہ دیکھنا چاہتے تھے کہ زمین کے مخصوص حصوں پر اضافی وزن کی موجودگی نے زمین کی گردش پر کیا اثرات مرتب کیے ہیں۔‘

    See less
    • 0
    • Share
      Share
      • Share onFacebook
      • Share on Twitter
      • Share on LinkedIn
      • Share on WhatsApp
  • 2 Answers
Answer
  • 0
Ali1234Researcher

ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کے فائنل میں پاکستان کو شکست:

  • 0
  1. Ali1234 Researcher
    Added an answer on August 3, 2025 at 2:09 am

    سنیچر اور اتوار کی شام برمنگھم کے ایجبیسٹن میدان پر ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں جنوبی افریقہ نے پاکستان کو بہ آسانی نو وکٹوں سے شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کر لی ہے۔ اس ميچ کو سپورٹس سٹار پر براہ راست نشر کیا جا رہا تھا اور لوگ اپنے زمانے کے سٹارز کو دیکھنے کے لیے میدان میں بھی جمع تھے۔ پاکستانی ٹیمRead more

    سنیچر اور اتوار کی شام برمنگھم کے ایجبیسٹن میدان پر ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں جنوبی افریقہ نے پاکستان کو بہ آسانی نو وکٹوں سے شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کر لی ہے۔

    اس ميچ کو سپورٹس سٹار پر براہ راست نشر کیا جا رہا تھا اور لوگ اپنے زمانے کے سٹارز کو دیکھنے کے لیے میدان میں بھی جمع تھے۔

    پاکستانی ٹیم اور ان کے پرستاروں کو جس بات کا ڈر تھا رات وہی چیز رونما ہوئی اور ’مسٹر 360‘ کے نام سے مشہور جنوبی افریقی بلے باز اے بی ڈی ولیئرز نے پاکستان کے مسابقتی سکور کو حقیر بنا دیا۔

    گروپ میچ میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو بہ آسانی 31 رنز سے شکست دی تھی اور کرکٹ کے ماہرین کا کہنا تھا کہ اس دن ڈی ولیئرز کی کمی انھیں بہت کھلی تھی لیکن فائنل میں ڈی ولیئرز نے ساری کمی پوری کردی۔  پاکستان کے کپتان محمد حفیظ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا اور ان کا یہ فیصلہ قدرے حق بہ جانب تھا کیونکہ ان کی ٹیم نے 20 اوورز میں 195 رنز کا قابل دفاع مجموعہ کھڑا کیا

    رنز اور زیادہ ہو سکتے تھے اگر شعیب ملک نے 1990 کی دہائی کی کرکٹ نہ کھیلی ہوتی۔ انھوں نے 25 گیندوں میں 20 رنز بنائے جس میں کوئی باؤنڈری شامل نہ تھی۔

    بہر حال اوپنر کامران اکمل کے دو رنز پر آؤٹ ہونے کے باوجود دوسرے اوپنر اور سیریز میں اچھی کارکردگی دکھانے والے شرجیل خان نے جارحانہ سٹروک پلے جاری رکھا۔ انھوں نے نو چوکے اور چار چھکوں کی مدد سے 44 گیندوں پر 76 رنز بنائے۔

    لیگ میچ میں جنوبی افریقہ کے خلاف مین آف دی میچ قرار دیے جانے والے عمر امین نے 19 گیندوں پر 36 رنز بنائے اور آؤٹ نہیں ہوئے۔ جبکہ آصف علی نے 15 گیندوں پر 28 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی۔

    ان سب کی اننگز کی بدولت پاکستان نے جنوبی افریقہ کے سامنے جیت کے لیے 196 رنز کا ہدف رکھا

    See less
    • 0
    • Share
      Share
      • Share onFacebook
      • Share on Twitter
      • Share on LinkedIn
      • Share on WhatsApp
  • 2 Answers
Answer
  • 0
Ali1234Researcher

ایرانی صدر کا اسلام آباد میں وزیراعظم نے وفد کے ہمراہ استقبال کیا، 21 توپوں کی سلامی دی گئی

  • 0
  1. Ali1234 Researcher
    Added an answer on August 2, 2025 at 1:03 pm

    اہور کے مختصر دورے کے بعد ایران کے صدر مسعود پزشکیان اسلام آباد پہنچ گئے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے وفد کے ہمراہ نور خان ائیر بیس پر مہمان صدر کا استقبال کیا، انہيں 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔ ایرانی صدر کا دورہ پاکستان میں پہلا پڑاؤ لاہور میں تھا جہاں ائیر پورٹ پر حکمران جماعت ن لیگ کے صدر نواز شریف اورRead more

    اہور کے مختصر دورے کے بعد ایران کے صدر مسعود پزشکیان اسلام آباد پہنچ گئے۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے وفد کے ہمراہ نور خان ائیر بیس پر مہمان صدر کا استقبال کیا، انہيں 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔

    ایرانی صدر کا دورہ پاکستان میں پہلا پڑاؤ لاہور میں تھا جہاں ائیر پورٹ پر حکمران جماعت ن لیگ کے صدر نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ان کا استقبال کیا۔

    مسعود پزشکیان اور نواز شریف کی ملاقات بھی ہوئی جس میں مریم نواز بھی شریک تھیں

    مہمان صدر نے لاہور میں مزار اقبال پر بھی حاضری دی، فاتحہ خوانی کی اور مہمانوں کی کتاب میں تاثرات درج کیے۔

    وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ کا کہنا ہےکہ صدر مسعود پزشکیان کا دورہ پاکستان انتہائی اہمیت کاحامل ہے۔

    ایرانی صدر دو روزہ دورے میں صدر آصف زرداری اور وزیراعظم شہبازشریف سے ملاقاتیں کریں گے اور وفود کی سطح پر بھی مذاکرات ہوں گے۔

    صدر مسعود پزشکیان کا کہنا ہےکہ پاک ایران تجارت کا حجم دس ارب ڈالرز تک پہنچانے کے خواہش مند ہیں، پاک چین ون بیلٹ ون روڈ منصوبے میں فعال شرکت چاہتے ہیں

    See less
    • 0
    • Share
      Share
      • Share onFacebook
      • Share on Twitter
      • Share on LinkedIn
      • Share on WhatsApp
  • 2 Answers
Answer
  • 0
Ali1234Researcher

پاکستانی شہری بحرین کا ویزا کیسے حاصل کریں اور اس کی فیس کیا ہے؟

  • 0
  1. Ali1234 Researcher
    Added an answer on August 2, 2025 at 11:35 am

    پاکستانی شہری جو بحرین جانا چاہتے ہیں لیکن ویزا حاصل کرنے کے آسان طریقہ کار اور فیس سے نا واقف ہیں اُن کیلیے یہ تحریر مفید ثابت ہوگی۔   بحرین ایسے پاکستانی شہریوں کو وزٹ ویزا دینے کیلیے ایک آسان طریقہ کار پیش کرتا ہے جو مشرق وسطیٰ کے ملک کو سیاحوں کی حیثیت سے دریافت کرنا چاہتے ہیں۔   بحرینRead more

    پاکستانی شہری جو بحرین جانا چاہتے ہیں لیکن ویزا حاصل کرنے کے آسان طریقہ کار اور فیس سے نا واقف ہیں اُن کیلیے یہ تحریر مفید ثابت ہوگی۔

     

    بحرین ایسے پاکستانی شہریوں کو وزٹ ویزا دینے کیلیے ایک آسان طریقہ کار پیش کرتا ہے جو مشرق وسطیٰ کے ملک کو سیاحوں کی حیثیت سے دریافت کرنا چاہتے ہیں۔

     

    بحرین پاکستانی شہریوں کو آن لائن اور آن آرائیول دونوں ویزا کی سہولت دیتا ہے جو کچھ شرائط اور ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔

     

    بحرین کی وزارت داخلہ، قومیت، پاسپورٹ اور رہائشی امور (این پی آر اے) نے پاکستان سے سیاحوں کیلیے ای ویزا کے اجراء کیلیے ایک آن لائن سروس کا آغاز کیا ہے۔

     

    ویزا کی اقسام

     

    دو ہفتوں والا سنگل انٹری وزٹ ویزا

    تین ماہ والا ملٹیپل انٹری وزٹ ویزا

    ایک سالہ ملٹیپل وزٹ ویزا

    مطلوبہ دستاویزات

     

    پاسپورٹ کی کاپی (خاندانی صفحہ اور کوئی اضافی معلومات کا صفحہ)

    تصدیق شدہ ریٹرن ایئر ٹکٹ کی کاپی

    ہوٹل کی بکنگ کی کاپی

    اگر آپ کسی رشتہ دار یا دوست کے ساتھ رہ رہے ہیں تو اُن کے ID ریڈر کے پرنٹ آؤٹ کی کاپی

    وزٹر کی پچھلے تین ماہ کی بینک اسٹیٹمنٹ کی کاپی جس میں ایک ہزار ڈالر سے کم بیلنس نہ ہو

    وزٹ ویزا کی فیس

     

    دو ہفتوں والت وزٹ ویزا کی کُل فیس 10 بحرینی دینار (7513.26 پاکستانی روپے) ہیں، تین ماہ والے پلٹیپل وزٹ ویزا کی فیس 17 بحرینی دینار (12772.55 پاکستانی روپے) جبکہ ایک سالہ وزٹ ویزا کی فیس 45 بحرینی دینار (33809.68 پاکستانی روپے) ہیں

    See less
    • 0
    • Share
      Share
      • Share onFacebook
      • Share on Twitter
      • Share on LinkedIn
      • Share on WhatsApp
  • 2 Answers
Answer
  • 0
Ali1234Researcher

پاکستانیوں کے پاس ایک لاکھ روپے کیش حاصل کرنے کا سنہری موقع ، کیا کرنا ہوگا؟

  • 0
  1. Ali1234 Researcher
    Added an answer on August 2, 2025 at 11:33 am

    لاہور (نیوز ڈیسک) سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے پیٹرول موٹر بائیک کو الیکٹرک میں تبدیل کرنیوالوں کو ایک لاکھ روپے کیش دینے کا اعلان کردیا۔   تفصیلات کے مطابق سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ایچ اے نے درخت لگانے کی مہم کا آغاز کردیا ہے، پلانٹ فور پاکستانRead more

    لاہور (نیوز ڈیسک) سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے پیٹرول موٹر بائیک کو الیکٹرک میں تبدیل کرنیوالوں کو ایک لاکھ روپے کیش دینے کا اعلان کردیا۔

     

    تفصیلات کے مطابق سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ایچ اے نے درخت لگانے کی مہم کا آغاز کردیا ہے، پلانٹ فور پاکستان وزیراعلیٰ پنجاب کا وژن ہے، اربن فاریسٹ سے پنجاب کا گرین کور بڑھانا ہے۔

     

    سینئر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ پنجاب کی پہلی اسموگ گنز کو کل میڈیا کے سامنے پیش کریں گے ، پیٹرول موٹر بائیک کو الیکٹرک میں تبدیل کرنیوالوں کو ایک لاکھ روپے کیش ملے گا جبکہ لائٹس کو ایل ای ڈی پرمنتقل کریں گے تو کاربن گرین کریڈٹ ملے گا

    See less
    • 0
    • Share
      Share
      • Share onFacebook
      • Share on Twitter
      • Share on LinkedIn
      • Share on WhatsApp
  • 2 Answers
Answer

Sidebar

Explore

  • Nuq4 Shop
  • Become a Member

Footer

Get answers to all your questions, big or small, on Nuq4.com. Our database is constantly growing, so you can always find the information you need.

Download Android App

© Copyright 2024, Nuq4.com

Legal

Terms and Conditions
Privacy Policy
Cookie Policy
DMCA Policy
Payment Rules
Refund Policy
Nuq4 Giveaway Terms and Conditions

Contact

Contact Us
Chat on Telegram
en_USEnglish
arالعربية en_USEnglish
We use cookies to ensure that we give you the best experience on our website. If you continue to use this site we will assume that you are happy with it.OkCookie Policy