Sign In Sign In

Continue with Google
or use

Forgot Password?

Don't have account, Sign Up Here

Forgot Password Forgot Password

Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.

Have an account? Sign In Now

Sorry, you do not have permission to ask a question, You must login to ask a question.

Continue with Google
or use

Forgot Password?

Need An Account, Sign Up Here

Sorry, you do not have permission to ask a question, You must login to ask a question.

Continue with Google
or use

Forgot Password?

Need An Account, Sign Up Here

Please briefly explain why you feel this question should be reported.

Please briefly explain why you feel this answer should be reported.

Please briefly explain why you feel this user should be reported.

Sign InSign Up

Nuq4

Nuq4 Logo Nuq4 Logo
Search
Ask A Question

Mobile menu

Close
Ask a Question
  • Nuq4 Shop
  • Become a Member

Ali1234

Researcher
Ask Ali1234
0 Followers
1k Questions
  • About
  • Questions
  • Answers
  • Best Answers
  • Favorites
  • Groups
  • Joined Groups

Nuq4 Latest Questions

  • 0
Ali1234Researcher

کیا ریاست کے نزدیک عمران خان آج بھی طاقتور ہیں؟

  • 0
  1. Ali1234 Researcher
    Added an answer on August 5, 2025 at 12:59 am

    توشہ خانہ کیس میں عدالت سے تین سال کی سزا پانے کے بعد بانی پاکستان تحریکِ انصاف اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان کو پانچ اگست 2023 کو لاہور میں اُن کی رہائش گاہ سے گرفتار کر لیا گیا تھا اور آج اُن کی قید کو دو سال مکمل ہو گئے ہیں۔ اس دن کی مناسبت سے پاکستان تحریکِ انصاف آج ’ملک گیر احتجاج‘ کر رہی ہے۔ اRead more

    توشہ خانہ کیس میں عدالت سے تین سال کی سزا پانے کے بعد بانی پاکستان تحریکِ انصاف اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان کو پانچ اگست 2023 کو لاہور میں اُن کی رہائش گاہ سے گرفتار کر لیا گیا تھا اور آج اُن کی قید کو دو سال مکمل ہو گئے ہیں۔

    اس دن کی مناسبت سے پاکستان تحریکِ انصاف آج ’ملک گیر احتجاج‘ کر رہی ہے۔ اس احتجاج کا اعلان گذشتہ ماہ عمران خان نے ایکس اکاؤنٹ کے ذریعے کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ عمران خان کی سوشل میڈیا ٹیم اُن کے اکاؤنٹس سے پیغامات پوسٹ کرتی ہے۔

    اس پوسٹ میں کہا گیا تھا کہ ’پانچ اگست کو میری ناحق قید کو پورے دو برس مکمل ہو جائیں گے، اُس روز ہماری ملک گیر احتجاجی تحریک کا نقطہ عروج ہو گا۔‘

    آج ہونے والا یہ احتجاج کس حد تک کامیاب رہے گا، یہ تو وقت آنے پر ہی پتا چلے گا، مگر اس سے قبل چند نکات ایسے ہیں جن کا احاطہ ضروری ہے۔

    پنجاب کی تحصیل عارف والا سے تعلق رکھنے والے پارٹی کارکن شیخ طلحہ طارق کہتے ہیں کہ اُن کے خیال میں فی الوقت جس انداز میں پارٹی کے اُمور چلائے جا رہے ہیں، شاید وہ ایسے نہیں جیسا کہ عمران خان چاہتے ہیں۔

    طلحہ پارٹی کی موجودہ قیادت سے ’مایوس‘ ہیں مگر وہ پُرامید بھی ہیں آنے والے دنوں میں پارٹی اپنی کھوئی ہوئی مقبولیت دوبارہ حاصل کر لے گی۔

    وہ کہتے ہیں کہ ’ہم نے گذشتہ دِنوں بورے والا روڈ سے ساہیوال روڈ تک ریلی نکالی جس میں صرف 100 کے قریب ورکرز موجود تھے۔ یہ کارکنوں کے لیے مایوسی کا دور ہے مگر اس کے باوجود عمران خان اب بھی مقبول تو ہیں۔‘

    ادریس چیمہ کا تعلق سیالکوٹ کی تحصیل سمبڑیال سے ہے۔ تحریک انصاف کی موجودہ قیادت اور اس کی پالیسیوں کے حوالے سے وہ خدشات کا شکار ہیں کیونکہ، اُن کے مطابق پارٹی کی موجودہ سیاسی قیادت، ’اتنی سیاسی نہیں جتنا اسے ہونا چاہیے۔‘

    مگر ادریس کا یہ بھی ماننا ہے کہ ’پارٹی قیادت کی سمت جو بھی ہو، بالآخر ہو گا وہی جیسا عمران خان چاہیں گے۔‘

    بہت سے پی ٹی آئی سپورٹرز کا یہ بھی کہنا تھا کہ ابتدا میں انھیں امید تھی کہ ان کے لیڈر جلد ہی جیل سے باہر آ جائیں گے مگر اُن کے مطابق ’اب عمران خان کی جتنی طویل اسیری ہوتی جا رہی ہے، وہ لوگوں کو خدشات اور مایوسی کا شکار کر رہی ہے

    ی ٹی آئی کی مقبولیت کے دنوں میں کئی اہم شخصیات اس پارٹی میں شامل ہوئی تھیں۔ مگر نو مئی کے واقعات کے بعد جہاں بعض دیرینہ رہنما پارٹی کا ساتھ چھوڑ گئے، وہیں ایسے رہنماؤں نے بھی پارٹی سے علیحدگی اختیار کی جو سنہ 2018 کے عام انتخابات سے قبل اس پارٹی کا حصہ بنے تھے۔

    ہم نے بہت سے ایسے رہنماؤں سے رابطہ کیا جو 2018 کے الیکشن سے قبل تحریک انصاف میں شامل ہوئے یا انھوں نے آزاد حیثیت میں پی ٹی آئی کی تائید حاصل کی۔ پنجاب میں موجود یہ رہنما سمجھتے ہیں کہ اُن کے حلقوں میں آج بھی ’جیت کا نشان عمران خان اور اُن کی پارٹی کا ٹکٹ‘ ہی ہے۔

    اُسامہ اصغر علی جنوبی پنجاب کے شہر لیہ سے صوبائی اسمبلی کے حلقے پی پی 282 سے پی ٹی آئی کی حمایت سے ایم پی اے منتخب ہوئے تھے۔ انھوں نے گذشتہ عام انتخابات سے کچھ عرصہ قبل پی ٹی آئی میں اُس وقت شمولیت اختیار کی تھی جب عمران خان جیل میں تھے۔

    وہ کہتے ہیں کہ ’ہم جس انداز سے پی ٹی آئی میں شامل ہوئے تھے، آج بھی اُسی انداز سے پی ٹی آئی کا حصہ ہیں۔‘

    انھوں نے کہا کہ ’ووٹرز عمران خان کی رہائی کے لیے بے چین ہیں۔ جب اُن کو لگتا ہے کہ مستقبل قریب میں ایسا ہونے کا امکان نہیں تو وہ مایوس ضرور ہوتے ہیں مگر ایسے وقت میں بھی وہ وفاداری تبدیل کرنے کا نہیں سوچتے۔‘

    اسی سوال کا جواب دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما نعیم حیدر پنجوتھہ نے دعویٰ کیا کہ اگرچہ تحریک انصاف پر چھائے مشکل حالات کے باعث بہت سے لوگوں نے اپنی راہیں جدا کیں مگر ان مشکل حالات کے باوجود حلقوں میں انتخابی سیاست کرنے والے بعض اہم رہنما اُن کی پارٹی میں شامل ہونے کا سوچ رہے ہیں اور مرکزی قیادت سے رابطے میں ہیں۔

    See less
    • 0
    • Share
      Share
      • Share onFacebook
      • Share on Twitter
      • Share on LinkedIn
      • Share on WhatsApp
  • 2 Answers
Answer
  • 0
Ali1234Researcher

پاکستان اور ایران میں اربوں ڈالر کے معاہدے اور یادداشتیں: امریکی پابندیوں کی موجودگی میں یہ سرمایہ کاری کیسے ممکن بنائی جائے گی؟

  • 0
  1. Ali1234 Researcher
    Added an answer on August 4, 2025 at 11:15 am

    ایرانی کمپنیوں کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ پاکستان ایران فری ٹریڈ معاہدہ تیار ہو چکا ہے، معاہدے سے دو طرفہ تجارت میں اضافہ ہو گا۔ حکومت سرمایہ کاری میں آسانیاں پیدا کر رہی ہے۔ زراعت، معدنیات اور توانائی میں دو طرفہ تعاون کی وسیع گنجائش موجود ہے۔‘   ایران کے صدر مسعود پزشکیان، جو اپنا دوRead more

    ایرانی کمپنیوں کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ پاکستان ایران فری ٹریڈ معاہدہ تیار ہو چکا ہے، معاہدے سے دو طرفہ تجارت میں اضافہ ہو گا۔ حکومت سرمایہ کاری میں آسانیاں پیدا کر رہی ہے۔ زراعت، معدنیات اور توانائی میں دو طرفہ تعاون کی وسیع گنجائش موجود ہے۔‘

     

    ایران کے صدر مسعود پزشکیان، جو اپنا دو روزہ دورۂ پاکستان مکمل کر کے واپس چلے گئے ہیں کی موجودگی میں اتوار کو اسلام آباد میں منعقدہ پاکستان ایران بزنس فورم سے خطاب کے دوران پاکستانی حکام نے یہ الفاظ ادا کیے۔

     

    حکام نے مزید کہا کہ جو دس ارب ڈالر کا ہدف مقرر کیا گیا ہے اسے کامیاب بنانے کے لیے نجی شعبہ اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

     

    واضح رہے کہ پاکستان نے ایران کے صدر مسعود پزشکیان کے سنیچر اور اتوار کو پاکستان کے پہلے دو روزہ دورے کے دوران باہمی سرمایہ کاری کو تین ارب ڈالر سے بڑھا کر دس ارب ڈالر کرنے کے لیے 12 کے قریب معاہدوں اور یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔

     

    وزیر تجارت نے کہا کہ زراعت، معدنیات اور توانائی میں دو طرفہ تعاون کی وسیع گنجائش موجود ہے اور  حکومت سرمایہ کاری میں آسانیاں پیدا کر رہی ہے۔

    بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے وزیر خارجہ اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان ایران بزنس فورم کا انعقاد خوش آئند ہے، پاکستان میں زرعی اور صنعتی شعبوں میں سرمایہ کاری کے بہت سے مواقع ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’دونوں ممالک تجارت کی راہ میں رکاوٹ کو دور کریں گے۔‘

    اس فورم سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی وزیر تجارت محمد عطا آتابک نے کہا کہ ’خوشی ہے پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت بڑھے گی، مواصلات اور تجارت سے دونوں ممالک فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔‘

    مگر اب سوال یہ ہے کہ کیا پاکستان جو پہلے ہی ایران سے ماضی میں گیس پائپ لائن سمیت اہم منصوبوں کو مکمل نہیں کر سکا تو اب امریکی پابندیوں کے ہوتے ہوئے یہ سب کر سکے گا یا پھر یہ قسمت آزمائی ہی ہے

    See less
    • 0
    • Share
      Share
      • Share onFacebook
      • Share on Twitter
      • Share on LinkedIn
      • Share on WhatsApp
  • 2 Answers
Answer
  • 0
Ali1234Researcher

52 سال سے ہاتھ ہوا میں معلق رکھنے وا

  • 0
  1. Ali1234 Researcher
    Added an answer on August 4, 2025 at 8:33 am

    بھارت میں رسم ورواج اور عقائد کی بنیاد پر انسانیت سوز واقعات کا سامنے آنا عام ہوتا چلے جارہا ہے انہی واقعات میں سے ایک سابق بھارتی کلرک امر بھارتی کی کہانی ہے جو گزشتہ 52 سالوں سے اپنا دایاں بازو ہوا میں معلق رکھے ہوئے ہیں۔   بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق 1973 میں نئی دہلی کے سابق کلرک امر بھارRead more

    بھارت میں رسم ورواج اور عقائد کی بنیاد پر انسانیت سوز واقعات کا سامنے آنا عام ہوتا چلے جارہا ہے انہی واقعات میں سے ایک سابق بھارتی کلرک امر بھارتی کی کہانی ہے جو گزشتہ 52 سالوں سے اپنا دایاں بازو ہوا میں معلق رکھے ہوئے ہیں۔

     

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق 1973 میں نئی دہلی کے سابق کلرک امر بھارتی نے روحانی طور قسم اٹھاتے ہوئے اپنا دایاں بازو ہوا میں معلق کیا تھا۔

     

    بتایا جاتا ہے کہ امر بھارتی نے ہندؤں کے بھگوان شیوا (lord shiva ) کے احترام اور عالمی امن کے اشارے کے طور پر اپنا دایاں بازو اٹھایا تھا۔

     

    دعویٰ کیا جاتا ہےکہ عقیدت کے طور پر اٹھایا گیا یہ بازو گزشتہ 52 سالوں سے ہوا میں ایسے ہی معلق ہے جسے آدھی صدی سے زائد عرصے میں کبھی جھکایا نہیں گیا۔

    بھارتی میڈیا کا بتانا ہے کہ پہلے پہل تو امر بھارتی کو اس عمل کے سبب شدید درد کا سامنا کرنا پڑا لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اعصاب کو شدید نقصان پہنچا  اور پٹھوں کی خرابی کی وجہ سے بازو کی سنسناہٹ بھی  ختم ہوگئی۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق ان 52 سالوں میں امر بھارتی  کا ہاتھ بلآخر مستقل طور پر  اکڑ کر سکڑ گیا۔

    طبی ماہرین  کا خیال ہے کہ  امر بھارتی کے ہاتھ کو اتنے سالوں بعد اب  نیچے جھکانا ان کی صحت کیلئے سنگین نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق   امر بھارتی کے بازو کا  کارٹلیج ( انسانی جسم کے جوڑوں میں ہڈیوں کے درمیان   نرم، چکنی اور لچک دار ہڈی  جو کسی  جوڑ پر ہڈیوں کے آپس میں ملنے والے مقام پر ہڈیوں کی سطح کو چکنا رکھتی ہے جس سے ہڈیوں کو حرکت اور موڑنے کے دوران تکلیف نہیں ہوتی اور ہم آسانی سے اعضا کو حرکت دے سکتے ہیں ) ختم ہو چکا ہے اور  ہاتھ  بنیادی طور پر منجمد ہو چکا ہے

    See less
    • 0
    • Share
      Share
      • Share onFacebook
      • Share on Twitter
      • Share on LinkedIn
      • Share on WhatsApp
  • 2 Answers
Answer
  • 0
Ali1234Researcher

اس تصویر میں موجود گڑبڑ کو پکڑ سکتے ہیں؟

  • 0
  1. Ali1234 Researcher
    Added an answer on August 4, 2025 at 8:29 am

    سننے میں تو عجیب لگے گا مگر ہمارا دماغ دنیا کی سست ترین چیزوں میں سے ایک ہے۔ جب ہم دماغ کو کام کرنے پر مجبور کرتے ہیں تو وہ کچھ زیادہ پرجوش نہیں ہوتا بلکہ اس سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کرتا ہے۔ درحقیقت دماغ اس طرح اپنی توانائی بچانے کی کوشش کرتا ہے مگر یہ سستی وقت گزرنے کے ساتھ دماغی تنزلی کا باعث بنتیRead more

    سننے میں تو عجیب لگے گا مگر ہمارا دماغ دنیا کی سست ترین چیزوں میں سے ایک ہے۔

    جب ہم دماغ کو کام کرنے پر مجبور کرتے ہیں تو وہ کچھ زیادہ پرجوش نہیں ہوتا بلکہ اس سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کرتا ہے۔

    درحقیقت دماغ اس طرح اپنی توانائی بچانے کی کوشش کرتا ہے مگر یہ سستی وقت گزرنے کے ساتھ دماغی تنزلی کا باعث بنتی ہے۔

    مگر پہیلیوں کو حل کرنے سے دماغ کی اچھی ورزش ہوتی ہے اور منطق، تنقیدی سوچ اور تخیل جیسی صلاحیتیں بہتر ہوتی ہیں

    جی ہاں واقعی اس تصویر میں ایسی گڑبڑ موجود ہے جو بیشتر افراد دیکھ نہیں پاتے۔

    ویسے تصویر کسی دفتری میز کی ہے جس میں ایک لیپ ٹاپ، کمپیوٹر ماؤس، اسمارٹ فون، لینڈ لائن فون، کیلنڈر، لیمپ، کپ اور کرسی جیسی چیزیں نظر آرہی ہیں۔

    مگر جیسا نظر آ رہا ہے ویسا سب کچھ درست نہیں۔

    تو کیا آپ اس گڑبڑ کو پکڑنے میں کامیاب ہوئے؟

    اگر نہیں تو جان لیں کہ اس میں ایک نہیں بلکہ 2 غلطیاں موجود ہیں۔

    پہلی غلطی تو کیلنڈر کی تاریخ ہے جس میں 31 جون تحریر ہے جبکہ جون کا مہینہ 30 دنوں کا ہوتا ہے۔

    دوسری گڑبڑ لیپ ٹاپ کے کی بورڈ میں چھپی ہے کیونکہ اس میں کوئی بھی اسپیس بار موجود نہیں

    See less
    • 0
    • Share
      Share
      • Share onFacebook
      • Share on Twitter
      • Share on LinkedIn
      • Share on WhatsApp
  • 2 Answers
Answer
  • 0
Ali1234Researcher

جنک فوڈ کس خطرناک بیماری کے خطرات بڑھا سکتا ہے؟

  • 0
  1. Ali1234 Researcher
    Added an answer on August 4, 2025 at 8:24 am

    ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ برگر، پیزا جیسی غذائیں کینسر کی خطرناک قسم کا سبب بن سکتی ہیں۔ جرنل تھوریکس میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق پریزرویٹوز، ایڈیٹیوز اور ذائقہ بڑھانے والے کیمیکلز رکھنے والی الٹرا پروسیسڈ غذائیں پھیپھڑوں کے کینسر کے خطرات میں اضافے کا سبب بن سکتی ہیں ورلڈ کینسر رRead more

    ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ برگر، پیزا جیسی غذائیں کینسر کی خطرناک قسم کا سبب بن سکتی ہیں۔

    جرنل تھوریکس میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق پریزرویٹوز، ایڈیٹیوز اور ذائقہ بڑھانے والے کیمیکلز رکھنے والی الٹرا پروسیسڈ غذائیں پھیپھڑوں کے کینسر کے خطرات میں اضافے کا سبب بن سکتی ہیں

    ورلڈ کینسر ریسرچ فنڈ کے مطابق اب ایک نئی تحقیق میں ان غذاؤں کا پھیپھڑوں کے سرطان کے ساتھ تعلق سامنے آیا ہے۔

    محققین کا کہنا تھا کہ 2020 میں عالمی سطح پر اندازاً 22 لاکھ نئے کیسز سامنے آئے جبکہ اس بیماری سے 18 لاکھ افراد کی موت واقع ہوئی۔

    محققین نے مزید کہا کہ الٹرا پروسیسڈ غذاؤں کی کھپت کو محدود کر کے اس بیماری کے عالمی سطح پر اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے اس سے قبل 2024 میں بی ایم جی میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں الٹرا پروسیسڈ غذاؤں کا 32 بیماریوں کے خطرات کے ساتھ تعلق بتایا گیا تھا۔ ان بیماریوں میں قلبی مرض، کینسر، ٹائپ 2 ذیا بیطس، خراب ذہنی صحت اور قبل از وقت موت شامل ہیں

    See less
    • 0
    • Share
      Share
      • Share onFacebook
      • Share on Twitter
      • Share on LinkedIn
      • Share on WhatsApp
  • 2 Answers
Answer
  • 0
Ali1234Researcher

افغانستان کی زمین کی تہہ میں ایسی کیا چیز ہے جو زیادہ زلزلوں کی وجہ بنتی ہے؟

  • 0
  1. Ali1234 Researcher
    Added an answer on August 4, 2025 at 6:40 am

    افغانستان کے مشرقی حصے میں حالیہ زلزلے کے نیتجے میں کم از کم ایک ہزار افراد ہلاک جبکہ تین ہزار سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ اس زلزلے کے دوران سینکڑوں مکانات تباہ ہوئے جس میں افغانستان کا پکتیکا صوبہ سب سے زیادہ متاثر ہوا جو پہاڑی علاقوں پر مشتمل ہے۔ حالیہ زلزلہ گذشتہ دو دہائیوں کے دوران افغانستان میںRead more

    افغانستان کے مشرقی حصے میں حالیہ زلزلے کے نیتجے میں کم از کم ایک ہزار افراد ہلاک جبکہ تین ہزار سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں۔

    اس زلزلے کے دوران سینکڑوں مکانات تباہ ہوئے جس میں افغانستان کا پکتیکا صوبہ سب سے زیادہ متاثر ہوا جو پہاڑی علاقوں پر مشتمل ہے۔

    حالیہ زلزلہ گذشتہ دو دہائیوں کے دوران افغانستان میں سب سے تباہ کن ثابت ہوا لیکن سوال اٹھتا ہے کہ آخر افغانستان میں اتنے زلزلے آنے کی وجہ کیا ہے؟

    واضح رہے کہ زلزلہ اس وقت آتا ہے جب زمین کی تہہ بنانے والی ٹیکٹونک پلیٹس میں اچانک حرکت ہوتی ہے۔ جس مقام پر ٹیکٹونک پلیٹس ایک دوسرے سے ٹکراتی ہیں وہاں فالٹ لائنز نامی فریکچر وجود میں آتے ہیں۔

    افغانستان میں زیادہ زلزلے آنے کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ زمین کے جس مقام پر یہ ملک واقع ہے اس کے عین نیچے متعدد فالٹ لائنز موجود ہیں کیوںکہ یہاں انڈین اور یوریشین ٹیکٹونک پلیٹس ایک دوسرے سے ملتی ہیں

    See less
    • 0
    • Share
      Share
      • Share onFacebook
      • Share on Twitter
      • Share on LinkedIn
      • Share on WhatsApp
  • 2 Answers
Answer
  • 0
Ali1234Researcher

نریندر مودی اسٹیڈیم کے بعد ملک کا دوسرا بڑا گراونڈ بہار میں تیار!

  • 0
  1. Ali1234 Researcher
    Added an answer on August 4, 2025 at 3:45 am

    پٹنہ: جدید ترین سہولیات اور 40 ہزار لوگوں کے بیٹھنے کی گنجائش والے بہار کے پہلے بین الاقوامی کرکٹ اسٹیڈیم کی تعمیر اب آخری مراحل میں ہے۔ گراؤنڈ اور سٹیڈیم کا ڈھانچہ تیار ہے۔ تکمیل کا کام جاری ہے۔ حال ہی میں کابینہ کی میٹنگ میں راجگیر میں واقع اسپورٹس اکیڈمی کے لیے 1131 کروڑ روپے کی خطیر رقم کو منظورRead more

    پٹنہ: جدید ترین سہولیات اور 40 ہزار لوگوں کے بیٹھنے کی گنجائش والے بہار کے پہلے بین الاقوامی کرکٹ اسٹیڈیم کی تعمیر اب آخری مراحل میں ہے۔ گراؤنڈ اور سٹیڈیم کا ڈھانچہ تیار ہے۔ تکمیل کا کام جاری ہے۔ حال ہی میں کابینہ کی میٹنگ میں راجگیر میں واقع اسپورٹس اکیڈمی کے لیے 1131 کروڑ روپے کی خطیر رقم کو منظوری دی گئی ہے۔ یہ رقم کرکٹ اسٹیڈیم پر بھی خرچ کی جائے گی اس اسٹیڈیم کی تعمیر رواں ماہ تک مکمل کرنے کا ہدف ہے۔ ستمبر کے مہینے میں افتتاح کرنے کی تجویز ہے۔ یہ اسٹیڈیم بی سی سی آئی کے عمارتی معیارات کو مدنظر رکھتے ہوئے تعمیر کیا جا رہا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ گجرات کے نریندر مودی کرکٹ اسٹیڈیم کے بعد یہ دوسرا کرکٹ اسٹیڈیم ہوگا جس میں جدید ترین سہولیات اور ایک وقت میں 40 ہزار سے زیادہ شائقین کی گنجائش ہوگی۔ اسٹیڈیم کی تعمیر کے بعد بی سی سی آئی کے چیف کیوریٹر اسٹیڈیم کا معائنہ کریں گے۔ ان کی رپورٹ کے بعد اس اسٹیڈیم کو میچز اور پریکٹس کے لیے کھول دیا جائے گا۔ یہ اسٹیڈیم بہار کے لیے سنگ میل ثابت ہوگا۔ بی سی سی آئی کے چیف کیوریٹر کی نگرانی میں گراؤنڈ اور پچ پر کام معیار کے مطابق تیزی سے کیا جا رہا ہے۔ 72,843 مربع میٹر کے رقبے میں بننے والے اس اسٹیڈیم میں 40,000 کے قریب تماشائیوں کی گنجائش ہوگی۔ اس کا ڈیزائن بین الاقوامی سطح پر منعقد ہونے والے میچوں کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ سات مختلف ایجنسیاں دن رات کام کر رہی ہیں

    See less
    • 0
    • Share
      Share
      • Share onFacebook
      • Share on Twitter
      • Share on LinkedIn
      • Share on WhatsApp
  • 2 Answers
Answer
  • 0
Ali1234Researcher

Tips and Tricks: جو آٹا ہم استعمال کر رہے ہیں کیا وہ اصلی ہے؟ گھر پر ان آسان طریقوں سے کریں پہچان!

  • 0
  1. Ali1234 Researcher
    Added an answer on August 4, 2025 at 3:38 am

    آج کے دور میں ملاوٹ ایک عام مسئلہ بن چکا ہے۔ چاہے وہ گھی ہو، ماوا، پنیر ہو یا روزانہ استعمال ہونے والا گندم کا آٹا، ہر چیز کی پاکیزگی پر شک ہے۔ تہواروں کے دوران یہ مسئلہ مزید بڑھ جاتا ہے، کیونکہ مانگ زیادہ ہوتی ہے اور بہت سے تاجر رسد کو پورا کرنے کے لیے ملاوٹ کا سہارا لیتے ہیں۔ ایسے میں سوال یہ پیداRead more

    آج کے دور میں ملاوٹ ایک عام مسئلہ بن چکا ہے۔ چاہے وہ گھی ہو، ماوا، پنیر ہو یا روزانہ استعمال ہونے والا گندم کا آٹا، ہر چیز کی پاکیزگی پر شک ہے۔ تہواروں کے دوران یہ مسئلہ مزید بڑھ جاتا ہے، کیونکہ مانگ زیادہ ہوتی ہے اور بہت سے تاجر رسد کو پورا کرنے کے لیے ملاوٹ کا سہارا لیتے ہیں۔ ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جو آٹا ہم استعمال کر رہے ہیں کیا وہ اصلی ہے؟ اب اس سوال کا جواب حاصل کرنے کے لیے آپ کو کسی لیب میں جانے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ گھر بیٹھے کچھ آسان ٹیپس کی مدد سے چیک کر سکتے ہیں کہ آٹا خالص ہے یا نہیں۔ آئیے جانتے ہیں کہ کیسے  بو سے شناخت کریں: خالص گندم کے آٹے میں ہلکی میٹھی، تازہ خوشبو ہوتی ہے۔ اگر آپ کو آٹے سے باسی، مضبوط یا کیمیکل جیسی بدبو آتی ہے تو سمجھ لیں کہ اس میں کچھ گڑبڑ ہے۔ ملاوٹ شدہ آٹے کی بو عام سے مختلف ہوگی جبکہ اصلی آٹے میں تازگی بھری ہوئی محسانی کا ٹیسٹ: یہ طریقہ بہت آسان ہے اور آپ اسے روزانہ استعمال کر سکتے ہیں۔ ایک گلاس پانی میں آدھا  چمچ میدہ ڈالیں۔ اگر آٹا پانی میں اچھی طرح گھل جائے اور نیچے جم جائے تو پاک ہے۔ لیکن اگر پانی کی سطح پر کوئی چیز تیرتی ہوئی نظر آئے یا کوئی تہہ بن جائے تو اس میں ملاوٹ کا امکان ہے۔ یہ تہہ ملاوٹ شدہ اشیاء جیسے نشاستہ یا چاک پاؤڈر کی وجہ سے بنتی ہے۔وس ہوتی ہے۔

    See less
    • 0
    • Share
      Share
      • Share onFacebook
      • Share on Twitter
      • Share on LinkedIn
      • Share on WhatsApp
  • 2 Answers
Answer
  • 0
Ali1234Researcher

آج شیئربازار میں درج کی جائے گی گراوٹ یا اچھال ؟ گفٹ نفٹی تودے رہا ہے اچھےاشارے

  • 0
  1. Ali1234 Researcher
    Added an answer on August 4, 2025 at 3:34 am

    آج، سرمایہ کار عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں، غیر ملکی اور ملکی فنڈ کے فلو اور بینکنگ، FMCG اور توانائی جیسے اہم شعبوں پر نظررکھیں گے ۔ اس کے علاوہ کسی بھی بڑی کمپنی کے اعلانات یا اپ ڈیٹس مارکیٹ کی رخ کو متاثر کر سکتے ہیں۔ یکم اگست کو سینسیکس 585.67 پوائنٹس یا 0.72 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ 80,599.91 پRead more

    آج، سرمایہ کار عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں، غیر ملکی اور ملکی فنڈ کے فلو اور بینکنگ، FMCG اور توانائی جیسے اہم شعبوں پر نظررکھیں گے ۔ اس کے علاوہ کسی بھی بڑی کمپنی کے اعلانات یا اپ ڈیٹس مارکیٹ کی رخ کو متاثر کر سکتے ہیں۔ یکم اگست کو سینسیکس 585.67 پوائنٹس یا 0.72 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ 80,599.91 پر بند ہوا۔اس بیچ ، نفٹی 203 پوائنٹس یا 0.82 فیصد کی کمی کے ساتھ 24,565.35 پر بند ہوا۔ آج، ایشیا پیسیفک مارکیٹوں کا آغاز ملے جلے رجحان کے ساتھ ہوا۔ جاپان کا نکی 225 ابتدائی تجارت میں 2 فیصد سے زیادہ گر گیا، جبکہ ٹاپکس انڈیکس بھی تقریباً 2 فیصد گر گیا۔ جنوبی کوریا کے کوسپی میں 0.15 فیصد اور کوس ڈیک میں 0.5 فیصد اضافہ ہوا۔ آسٹریلیا کا ASX 200 معمولی طور پر 0.2فیصد تک پھسلا  پیر کو ابتدائی ایشیائی تجارت میں امریکی اسٹاک فیوچر تقریباً فلیٹ تھے۔ ڈاؤ جونز فیوچر معمولی طور پر 15 پوائنٹس یا 0.03فیصدکی کمی سے ٹریڈ کر رہے تھے۔ یہ کمزوری امریکی ٹیرف کے نئے اعلانات سے پیدا ہونے والی افراط زر اور کساد بازاری کے خدشات کی وجہ سے ہے۔ امریکی اسٹاک مارکیٹوں میں آخری تجارتی سیشن یعنی یکم اگست کو زبردست گراوٹ دیکھنے کو ملی تھی ۔

    See less
    • 0
    • Share
      Share
      • Share onFacebook
      • Share on Twitter
      • Share on LinkedIn
      • Share on WhatsApp
  • 2 Answers
Answer
  • 0
Ali1234Researcher

یمن کے ساحل پرکشتی ڈوبی، 68 تارکین وطن ہلاک، کئی لاپتہ

  • 0
  1. Ali1234 Researcher
    Added an answer on August 4, 2025 at 3:31 am

    یمن کے ساحل کے قریب تارکین وطن سے بھری ایک کشتی ڈوب گئی ۔ اس حادثے میں 68 افراد کی موت ہو گئی ہے جب کہ کئی افردابھی تک لاپتہ ہیں۔ یہ حادثہ خراب موسم کی وجہ سے پیش آیا اور اقوام متحدہ نے واقعے کی تصدیق کر دی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کشتی پر تقریباً 150 تارکین وطن سوار تھے۔ اطلاعات کے مطابق یہ کشتی یمنRead more

    یمن کے ساحل کے قریب تارکین وطن سے بھری ایک کشتی ڈوب گئی ۔ اس حادثے میں 68 افراد کی موت ہو گئی ہے جب کہ کئی افردابھی تک لاپتہ ہیں۔ یہ حادثہ خراب موسم کی وجہ سے پیش آیا اور اقوام متحدہ نے واقعے کی تصدیق کر دی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کشتی پر تقریباً 150 تارکین وطن سوار تھے۔ اطلاعات کے مطابق یہ کشتی یمن کے صوبہ ابیان کی طرف جا رہی تھی ۔

    ایک پولیس افسر نے اے ایف پی کو بتایا کہ ابیان کے سکیورٹی ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مقامی سکیورٹی فورسز نے بڑی تعداد میں لاشوں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ اس واقعے میں ہلاک ہونے والے زیادہ تر تارکین وطن کا تعلق ایتھوپیا کی اورومو کمیونٹی سے تھا ، جو سمندر کے راستے غیر قانونی طور پر یمن میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ اسی دوران یہ حادثہ پیش آیا، جس میں بہتر زندگی کی تلاش میں نکلنے والے لوگوں کو جان سے ہاتھ دھونا پڑا۔

    سمندر کے ساحل پرملیں لاشیں
    واقعے سے متعلق بیان میں کہا گیا ہے کہ ساحلوں پر کئی لاشیں ملی ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بہت سے تارکین وطن ابھی تک لاپتہ ہیں اور ہو سکتا ہے کہ وہ سمندر میں ڈوب گئے ہوں۔ اگرچہ یمن میں 2014 سے جاری جنگ کی وجہ سے یہ ملک بری طرح متاثر ہے تاہم افریقی ممالک بالخصوص ایتھوپیا سے آنے والے تارکین وطن کا سمندری سفر جاری ہے۔ وہ بہتر زندگی کی تلاش میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جیسے خلیجی ممالک تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں ، جہاں لاکھوں افریقی اور ایشیائی تارکین وطن کام کرتے ہیں۔

    تارکین وطن کا استحصال
    اس راستے سے یمن جانے والے تارکین وطن باب المندب بندرگاہ کو عبور کرتے ہیں ، جو جبوتی کو یمن سے ملاتا ہے اور تجارت، نقل مکانی اور انسانی اسمگلنگ کے لیے جانا جاتا ہے۔ اقوام متحدہ کے بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرت کے مطابق ہزاروں تارکین وطن یمن میں پھنسے ہوئے ہیں اور انہیں سفر کے دوران استحصال اور ظلم و ستم کا سامنا ہے۔ یمن کا یہ واقعہ مہاجرین کے بحران کی سنگینی کو ظاہر کرتا ہے اور پوری عالمی برادری کی توجہ اس طرف مبذول کراتی ہے

    See less
    • 0
    • Share
      Share
      • Share onFacebook
      • Share on Twitter
      • Share on LinkedIn
      • Share on WhatsApp
  • 2 Answers
Answer

Sidebar

Explore

  • Nuq4 Shop
  • Become a Member

Footer

Get answers to all your questions, big or small, on Nuq4.com. Our database is constantly growing, so you can always find the information you need.

Download Android App

© Copyright 2024, Nuq4.com

Legal

Terms and Conditions
Privacy Policy
Cookie Policy
DMCA Policy
Payment Rules
Refund Policy
Nuq4 Giveaway Terms and Conditions

Contact

Contact Us
Chat on Telegram
en_USEnglish
arالعربية en_USEnglish
We use cookies to ensure that we give you the best experience on our website. If you continue to use this site we will assume that you are happy with it.OkCookie Policy